نمایاں پوسٹ
مولی کھائیں پتوں سمیت
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
مولی ایسی سبزی ہے جسے سلاد کے طور زیادہ تر کچا کھایا جاتا ہے۔ مگر پکا کر کھانے سے بھی لذت دوبالا ہو جاتی ہے۔
مولی کی دو اقسام ہیں۔
سبز اور سفید مولی: یہ مولی لمبی اور شلجم کی طرح گول ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن ای اور بی پایا جاتا ہے۔ وٹامن بی سوزش اعصاب کو روکتا ہے۔ اور وٹامن قوت تولید بڑھاتا ہے۔ اس کی قلت بانجھ پن اور اسقاط کا باعث بنتی ہے۔ کچی مولی قبض کشا ہے۔ بعض لوگ قاشوں کو نمک لگا کر رکھ لیتے ہیں تاکہ اس کی کڑواہٹ نکل جائے لیکن یہ عمل درست نہیں۔ نیز بھجیا بناتے وقت مولی کو ابال کر پانی پھینک دینا بھی ٹھیک نہیں۔ ان طریقوں سے تمام نمکیات اور ضروری اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں اور صرف لکڑی کا ریشہ باقی رہ جاتا ہے۔ مولی کا پانی خون صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔ کیونکہ مولی میں گندھک کا جزو موجود ہے۔ کچی مولی کو نمک' کالی مرچ اور زیرہ کے ساتھ ملا کر کھائیں تو ڈکاریں کم آتی ہیں اس ہمیشہ کھانے کے ہمراہ یا درمیان میں خوب چبا کر کھایا جائے ورنہ کھانا ہضم۔ہونے کے باوجود دیر تک ڈکاریں آتی رہتی ہیں۔ اسی وجہ سے اطباء کہتے ہیں کہ یہ خود دیر ہضم ہے لیکن دوسری غذا کو جلدی ہضم کرتی ہے۔ مولی کا سالن بہت جلد ہضم ہو جاتا ہے۔ بھجیا بناتے وقت مولی کے چھوٹے اور نئے پتے نہ اتاریں کیونکہ یہ مولی کو ہضم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
کینو کے صحت کے فوائد جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
طبی فوائد: مولی گردے اور مثانے میں پتھری یا ریت آنے میں اکسیر اعظم ہے۔ اس کا مسلسل استعمال امراض کا شافی علاج ہے۔
یرقان کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس کے ساتھ گڑ کھانے سے یہ جلد ہضم ہو جاتی ہے۔ ایام کی بندش ہو تو مولی کے بیج استعمال کرنے سے افاقہ ہو جاتا ہے۔ جگر اور تلی کے امراض کے لیے بھی مفید ہے۔ پیشاب جل کر آ رہا ہو یا رک رک کر آ رہا ہو تو مولی کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ خالی معدہ مولی کھانے سے نقصان ہوتا ہے۔ مولی کا نمک دانتوں پر لگانے سے پائیوریا اور دانتوں کے امراض دور ہو جاتے ہیں۔ اگر بدہضمی کی شکایت ہو تو مولی کے نمک کا ایک ماشہ گرم پانی کے ساتھ لیں ان شاء اللہ جلد ہی فائدہ ہو گا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں