اشاعتیں

اسلام لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نمایاں پوسٹ

عثمان بزدار آؤٹ

تصویر
  وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے استعفٰی لے لیا۔ عثمان بزدار نے استعفٰی وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا، وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی پنجاب نامزد کر دیا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے وزارت اعلٰی کی آفر قبول کر لی، عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو ناراض ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن کو سرپرائز دے دیا، عثمان بزدار سے پنجاب کی وزارتِ اعلٰی واپس لے کر چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی نامزد کر دیا۔ ق لیگ کے رہنماء طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفٰی پیش کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق اپنا ووٹ وزیراعظم عمران خان کے خلاف دیں گے ترین گروپ نے بھی سوچ بچار شروع کر دی اور کہا کہ پرویز الٰہی مناسب امیدوار ہیں ان کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ بھی حکومت کے معاملات طے ہو گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کر دی۔ لیکن رہنماء ایم کیو ایم امین الحق نے کہا کل پرسوں تک فیصلہ کر لیں گے تب تک حکومت اپنے ایم این ایز کو منا لے۔ زرائع کے مطابق بلوچستان عوامی

مسلم لیگ ن کا دعوٰی جھوٹا ثابت ہوا

تصویر
 مسلم لیگ ن نے دعوٰی کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنماء شہزاد اکبر ملک سے فرار ہو گئے ہیں، مریم اورنگزیب نے بتایا کہ شہزاد اکبر ملک سے فرار ہو گئے ہیں، اور مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی عظمٰی بخاری نے شہزاد اکبر آج کل کہاں ہیں وہ مکھڑا کیوں نہیں دکھاتے، وہ اس لیے سامنے نہیں آتے کیوں کہ وہ لندن بھاگ گئے ہیں، عابد شیر علی نے بھی لندن سے ٹویٹ کر کے کہا کہ شہزاد اکبر لندن بھاگ گیا ہے اور جلد ہی باقی پی ٹی آئی والے لندن بھاگ جائیں گے۔ بھارت نے کہا کہ یہ ایک تکنیکی خرابی کے باعث ہوا۔ مزید جاننے کے لیے یہاں کلک کریں جس کے بعد شہزاد اکبر اے آر وائی نیوز کے اسلام آباد کے سٹوڈیو پہنچ گئے، ان سے جب پوچھا گیا کہ مسلم لیگ ن والے تو کہہ رہے ہیں کہ آپ لندن بھاگ گئے ہیں۔ جس پر انہوں نے کہا میں اے آر وائی کے اسلام آباد کے سٹوڈیو میں ہوں پکوڑے کھا رہا ہوں اور ساتھ چاہے پی رہا ہوں اگر مجھ سے ملنا چاہتے ہیں تو آ جائیں انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے ہی یہ جھوٹ پھیلایا ہے۔  شہزاد اکبر نے کہا کہ مسلم لیگ ن ہمیشہ سے ہی جھوٹ بولتی آئی ہے۔ یہ لوگ پوری طرح بوکھلا چکی ہے۔ تحریک عدم اعتماد کے بارے میں بات کرتے ہوئے

حضرت محمدﷺ کا فرمان مبارک: جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے۔

تصویر
 حضور اقدسﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ دوزخ کی طرف لے جاتا ہے اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالٰی کی طرف جھوٹ لکھ دیا جاتا ہے۔،، (صحیح بخاری:6094) حضرت عبداللہ بن عمرولعاص رضیاللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ دوزخ میں لے جانے والا کام کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: جھوٹ بولنا، جب آدمی جھوٹ بولے گا تو وہ گناہ کا کام کرے گا، اور جب گناہ کے کام کرے گا تو وہ کفر کرے گا اور جب وہ کفر کرے گا تو وہ جہنم میں جائے گا۔،، (مسند احمد:6641)۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جھوٹ کے گناہ کی وسعت اتنی زیادہ ہے کہ کفر بھی اس میں آ جاتا ہے، جس سے زیادہ بری دوسری کوئی چیز نہیں اور جس کے لیے نجات کا ہر دروازہ بند ہے۔ دوسری علامت وعدہ خلافی بیان کرنا فرمائی ہے۔ کسی بھی قوم اور اس کے افراد کی عزت کا پتہ اس کے کیے گئے وعدوں سے چلتا ہے کہ وہ ان میں کتنے سچے ہیں۔ جب کوئی شخص کسی سے کوئی وعدہ کر لیتا ہے تو وہ درحقیقت وہ شخص دوسرے کی ایک ذمہ داری اوڑھ لیتا ہے چنانچہ قرآنِ مجید میں اللہ تعالٰی فرماتے ہیں: '' بے شک وعدہ کی باز پرس ہو گی!؛ ( سورة بنی

تقدیر اور اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھنا۔

تصویر
 تقدیر پر ایمان۔ !  نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی بھی شخص مومن نہ ہوگا جب تک کہ تقدیر پر ایمان نہ لائے۔ اسکی بھلائی پر بھی اور اس کی برائی پر بھی۔ یہاں تک کہ یہ یقین نہ کرے کہ وجوہات واقع ہونے والی تھی وہ اس سے ہٹنے والی نہ تھی۔ اور وجوہات اس سے ہٹنے والی تھی وہ اس پر واقع ہونے والی نہ تھی۔ خلاصہ۔    اس حدیث نبویﷺ سے یہ بات سمجھ آتی ہے کہ انسان جب تک اس بات پر یقین نہ کر لے کہ اس پر آنے والے مصیبت اللہ پاک کی طرف سے آئی ہے اور یہ اس بات پر یقین            نہ رکھے کہ یہ مصیبت اس سے ہٹنے والی نہ تھی۔ اس کا آنا اللہ پاک کی طرف سے طے تھا۔ تب تک وہ انسان مومن نہیں ہو سکتا۔     اور اس بات پر بھی یقینِ کامل رکھے کے جو مصیبت اس پر نہیں آئی اس کو اللہ پاک نے انسان پر آنے ہی نہیں دیا۔ کیونکہ وہ اس پر آنے ہی نہیں والی تھی۔  انسان کو اس بات پر یقینِ کامل رکھنا چاہیے کہ جو بھی دکھ سکھ' خوشی اور غم اس کی زندگی میں آتا ہے سب کچھ اللہ پاک کے حکم سے ہی آتا ہے۔ وہ نہ چاہے تو کچھ بھی ممکن نہیں۔ جو انسان اللہ پاک پر اور تقدیر پر پختہ یقین نہیں رکھے گا وہ مومن نہ ہوگا۔ مومن کے لیے لازم ہے کہ