عثمان بزدار آؤٹ
لفظ ریکوڈک بنیادی طور پر بلوچی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی"ریت کا ٹیلا"۔ ریکوڈک جس کی وجہ شہرت معدنیات بلخصوص سونے اور تانبے کے بہت بڑے ذخائر ہیں۔ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں افغانستان اور ایران کی سرحد کے ساتھ واقع ایک چھوٹا سا قصبہ ہے۔ ریکوڈک کی کانوں میں تانبے اور سونے کے ذخائر کا شمار دنیا کے چند بڑے ذخائر میں ہوتا ہے۔ بلکہ بین الاقوامی ماہرین معدنیات کے مطابق یہاں دنیا کی کل معدنیات کا پانچواں حصہ دفن ہے۔ تانبے کے ان ذخائر کی وسعت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چلی جو اس وقت دنیا میں تانبے کے ذخائر رکھنے والے ممالک میں پہلے نمبر پر چلا آ رہا ہے۔ اب ایک اندازے کے مطابق ریکوڈک میں تانبے کے ذخائر چلی سے بھی زیادہ ہیں۔ کان کنی کی ایک بہت بڑی بین الاقوامی کمپنی ٹیتھیان کاپر کی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ریکوڈک میں دو کروڑ 30 لاکھ اونس سونا اور ایک کروڑ 30 لاکھ ٹن تانبے کے ذخائر زیر زمیں موجود ہیں۔
حکومت' اتحادی اور اپوزیشن کا مکالمہ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
اسی کمپنی نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ ریکوڈک میں زیر زمین معدنیات کی مالیت ایک سو ارب ڈالر کے قریب ہے۔ جبکہ ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران پاکستان کے نامور سائنس دان ثمرقند مبارک نے عدالت عظمیٰ کے روبرو یہ انکشاف کیا تھا کہ ریکوڈک میں 600 کلومیٹر پھیلے رقبے میں زیر زمیں ذخائر کا تخمینہ ایک ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔
ضلع چاغی کو یہ انفرادیت بھی حاصل ہے کہ یہاں سونے اور چاندی کے علاوہ بھی مختلف اقسام کی معدنیات فراوانی کے ساتھ پائی جاتی ہیں۔ ماہرین ارضیات چاغی کے ضلع کو "معدنیات کا گھر" کہتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ضلع چاغی ہی کے مقام "سنڈک" میں بھی سونا' تانبا اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں