نمایاں پوسٹ

عثمان بزدار آؤٹ

تصویر
  وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے استعفٰی لے لیا۔ عثمان بزدار نے استعفٰی وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا، وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی پنجاب نامزد کر دیا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے وزارت اعلٰی کی آفر قبول کر لی، عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو ناراض ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن کو سرپرائز دے دیا، عثمان بزدار سے پنجاب کی وزارتِ اعلٰی واپس لے کر چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی نامزد کر دیا۔ ق لیگ کے رہنماء طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفٰی پیش کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق اپنا ووٹ وزیراعظم عمران خان کے خلاف دیں گے ترین گروپ نے بھی سوچ بچار شروع کر دی اور کہا کہ پرویز الٰہی مناسب امیدوار ہیں ان کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ بھی حکومت کے معاملات طے ہو گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کر دی۔ لیکن رہنماء ایم کیو ایم امین الحق نے کہا کل پرسوں تک فیصلہ کر لیں گے تب تک حکومت اپنے ایم این ایز کو منا لے۔ زرائع کے مطابق بلوچستان عوامی

ریکوڈک کیا ہے اور کہاں ہے؟

 

لفظ ریکوڈک بنیادی طور پر بلوچی زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی"ریت کا ٹیلا"۔ ریکوڈک جس کی وجہ شہرت معدنیات بلخصوص سونے اور تانبے کے بہت بڑے ذخائر ہیں۔ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں افغانستان اور ایران کی سرحد کے ساتھ واقع ایک چھوٹا سا قصبہ ہے۔ ریکوڈک کی کانوں میں تانبے اور سونے کے ذخائر کا شمار دنیا کے چند بڑے ذخائر میں ہوتا ہے۔ بلکہ بین الاقوامی ماہرین معدنیات کے مطابق یہاں دنیا کی کل معدنیات کا پانچواں حصہ دفن ہے۔ تانبے کے ان ذخائر کی وسعت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چلی جو اس وقت دنیا میں تانبے کے ذخائر رکھنے والے ممالک میں پہلے نمبر پر چلا آ رہا ہے۔ اب ایک اندازے کے مطابق ریکوڈک میں تانبے کے ذخائر چلی سے بھی زیادہ ہیں۔ کان کنی کی ایک بہت بڑی بین الاقوامی کمپنی ٹیتھیان کاپر  کی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ریکوڈک میں دو کروڑ 30 لاکھ اونس سونا اور ایک کروڑ 30 لاکھ ٹن تانبے کے ذخائر زیر زمیں موجود ہیں۔


حکومت' اتحادی اور اپوزیشن کا مکالمہ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں


اسی کمپنی نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ ریکوڈک میں زیر زمین معدنیات کی مالیت ایک سو ارب ڈالر کے قریب ہے۔ جبکہ ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران پاکستان کے نامور سائنس دان ثمرقند مبارک نے عدالت عظمیٰ کے روبرو یہ انکشاف کیا تھا کہ ریکوڈک میں 600 کلومیٹر پھیلے رقبے میں زیر زمیں ذخائر کا تخمینہ ایک ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔ 

 ضلع چاغی کو یہ انفرادیت بھی حاصل ہے کہ یہاں سونے اور چاندی کے علاوہ بھی مختلف اقسام کی معدنیات فراوانی کے ساتھ پائی جاتی ہیں۔ ماہرین ارضیات چاغی کے ضلع کو "معدنیات کا گھر" کہتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ضلع چاغی ہی کے مقام "سنڈک" میں بھی سونا' تانبا اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عمران خان کا لوئردیر میں جلسے سے خطاب۔

وزیراعظم عمران خان کی قوم سے اپیل

آصفہ بھٹو سے ٹکرانے والا ڈرون کس کا ہے پتہ لگا لیا گیا۔