نمایاں پوسٹ

عثمان بزدار آؤٹ

تصویر
  وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے استعفٰی لے لیا۔ عثمان بزدار نے استعفٰی وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا، وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی پنجاب نامزد کر دیا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے وزارت اعلٰی کی آفر قبول کر لی، عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو ناراض ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن کو سرپرائز دے دیا، عثمان بزدار سے پنجاب کی وزارتِ اعلٰی واپس لے کر چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی نامزد کر دیا۔ ق لیگ کے رہنماء طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفٰی پیش کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق اپنا ووٹ وزیراعظم عمران خان کے خلاف دیں گے ترین گروپ نے بھی سوچ بچار شروع کر دی اور کہا کہ پرویز الٰہی مناسب امیدوار ہیں ان کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ بھی حکومت کے معاملات طے ہو گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کر دی۔ لیکن رہنماء ایم کیو ایم امین الحق نے کہا کل پرسوں تک فیصلہ کر لیں گے تب تک حکومت اپنے ایم این ایز کو منا لے۔ زرائع کے مطابق بلوچستان عوامی

وزیرداخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو وارننگ دے دی

 

وزیرداخلہ شیخ رشید نے جے یو آئی ف کی طرف سے پارلیمنٹ لاجز پر کیے گئے حملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انصارالاسلام کے بندوں نے پارلیمنٹ لاجز کا گھیراؤ کیا، جس کے ردعمل میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے کچھ لوگوں گرفتار کر لیا۔

شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو پارلیمنٹ لاجز پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر گھیراؤ کرو گے تو ایسا کریں گے جو تم نے سوچا بھی نہیں ہو گا۔


معصوم بیٹی کے قاتل درندہ صفت باپ کو گرفتار کر لیا گیا۔ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔


شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انصارالاسلام کے درجنوں کارکنوں نے پارلیمنٹ لاجز کا گھیراؤ کیا، اور پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی جس کی وڈیو موجود ہے، ہم نے کسی ایم این اے کو گرفتار نہیں کیا، کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن کے خلاف کاروائی ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کسی ایم این اے کو اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ سکیورٹی دینے کو تیار ہیں۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ اس ملک میں صرف 2 آدمیوں کو خطرہ ہے ایک شیخ رشید اور دوسرا فضل الرحمان ہے، آصف زرداری اور نواز شریف کو کسی نے کیا کہنا ہے۔

تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہو ان کا کہنا تھا کہ کہ اپوزیشن کا جمہوری حق ہے پر 172 آدمی لانا اپوزیشن کا کام ہے، یہ ان کے کسی بڑے سے بھی نہیں لائے جائیں گے، بعد میں نہ کہنا کہ 12 بندے کم ہیں، انہوں نے یہ کہتے ہوئے کانفرنس ختم کر دی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی ناکام ہوگی ناکام ہوگی۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عمران خان کا لوئردیر میں جلسے سے خطاب۔

وزیراعظم عمران خان کی قوم سے اپیل

آصفہ بھٹو سے ٹکرانے والا ڈرون کس کا ہے پتہ لگا لیا گیا۔