نمایاں پوسٹ
امر بالمعروف
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
عمران خان نے کہا کہ اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ وہ کس طرف ہیں۔
عمران خان نے اپوزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کو کسی طرح این آر او دیا جائے لیکن میں ملک سے غداری کبھی بھی نہیں کروں گا میں نہ کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ ہی کبھی اپنی قوم کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، یہ سب چور مل کر پھر سے ملک کو لوٹنا چاہتے ہیں لیکن میری قوم ایسا کبھی نہیں ہونے دی گی۔
عمران خان نے کہا کہ معاشرہ تبھی ترقی کر سکتا ہے جب امیر اور غریب کے لیے ایک ہی قانون ہو، ریاستِ مدینہ کے لیے ضروری ہے کہ سب کے لیے ایک ہی قانون ہو اور سب قانون کی پاسداری کریں۔
عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کو پھانسی بھی انکی آزاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے دی گئی تھی اور آج بلاول اپنے نانا کے قاتلوں کے ساتھ مل بیٹھا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے پیسہ باہر سے آ رہا ہے جس کے ثبوت مل چکے ہیں جلد ہی اب کچھ قوم کے سامنے رکھ دوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے دھمکی دی گئی ہے اور ایک خط لہراتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو شک ہے تو مجھ سے مل لے میں اس کو خط دکھا دوں گا، میں ابھی سب کچھ اس لیے نہیں بتا رہا کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ پاکستان کے تعلق کسی ملک سے خراب ہوں ہماری خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچے یہ میں کبھی نہیں چاہوں گا۔
عمران خان نے اپوزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اپنی چوری بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں ان سب کو این آر او چاہیے جو میں انکو کبھی بھی نہیں دوں گا، حکومت جاتی ہے تو جائے جان بھی چلی جائے انکو نہیں چھوڑوں گا۔
عمراں خان نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اپنا مقدمہ اپنی قوم کے سامنے رکھ رہا ہوں ان کو دیکھ کر منحرف ارکان بھی واپس آ جائیں کیونکہ یہ میری لڑائی نہیں بلکہ پاکستان کی لڑائی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے کام ہماری حکومت نے کیے اتنے کسی حکومت نے نہیں کیے آج ملک ترقی کے راستے پر ہے ہم نے ملک کو بہران سے نکالا اور کرونا کے دنوں میں ملک میں لوگوں کا خیال رکھا تاکہ غریب عوام بے روزگار نہ ہو۔
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں