نمایاں پوسٹ

عثمان بزدار آؤٹ

تصویر
  وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار سے استعفٰی لے لیا۔ عثمان بزدار نے استعفٰی وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا، وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی پنجاب نامزد کر دیا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے وزارت اعلٰی کی آفر قبول کر لی، عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو ناراض ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن کو سرپرائز دے دیا، عثمان بزدار سے پنجاب کی وزارتِ اعلٰی واپس لے کر چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلٰی نامزد کر دیا۔ ق لیگ کے رہنماء طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفٰی پیش کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق اپنا ووٹ وزیراعظم عمران خان کے خلاف دیں گے ترین گروپ نے بھی سوچ بچار شروع کر دی اور کہا کہ پرویز الٰہی مناسب امیدوار ہیں ان کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ بھی حکومت کے معاملات طے ہو گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کر دی۔ لیکن رہنماء ایم کیو ایم امین الحق نے کہا کل پرسوں تک فیصلہ کر لیں گے تب تک حکومت اپنے ایم این ایز کو منا لے۔ زرائع کے مطابق بلوچستان عوامی

پڑھے لکھے نوجوان بیروزگار کیوں؟

 

ہمارا المیہ یہ ہے کہ آج کا نوجوان پہلی جماعت سے لیکر ایم فل اور پی ایچ ڈی تک پوری محنت کرتا ہے اور ساری تھیوریز کو یاد تو کر لیتا ہے لیکن جب عملی میدان میں آتا ہے تو یہ دیکھ کر بھونچکارہ جاتا ہے کہ یہاں تو معاملہ ہی کچھ اور ہے۔ کیونکہ اس کی ساری محنت تھیوری پر کرائی گئی ہوتی ہے جبکہ یہاں تو سن پریکٹیکل چلتا ہے اور وہ بھی وقت کے ساتھ ساتھ اپ گریڈ ہوتا جاتا ہے۔ اس صورت حال کے کئی نقصانات ہیں۔ جب پڑھا لکھا نوجوان یہ سب دیکھتا ہے تو اسے اپنی ڈگریاں فضول لگتی ہیں۔ وہ یہ سمجھتا ہے کہ اس نے پڑھنے میں صرف اپنا وقت ضائع کیا ہے کیونکہ اس کو تو کوئی فائدہ ہی نہیں ملا۔ اور جب اس کو کوئی نوکری نہیں ملتی تو وہ ناامید ہو کر کوئی اور کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اور اس طرح معاشرہ اچھے خاصے ٹیلنٹ سے محروم ہو جاتا ہے۔ تیسرا نقصان انڈسٹری کے لیے ہے،ایسے میں جب اس کے پاس نالج سے محروم ڈگری یافتہ نوجوان آتا ہے تو انڈسٹری کو اس پر دوبارہ محنت کرنا پڑتی ہے تب جا کر وہ انڈسٹری کے قابل بنتا ہے۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ جب ایک نوجوان نے مخصوص دن کو چار سل تک پڑھا ہے تو پھر اس کو ایکسپرٹ اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے تاکہ وہ انڈسٹری میں قدم رکھنے کے ساتھ ہی اپنی قابلیت کو کام میں لائے اور صنعتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، لیکن افسوس ایسا ہو نہیں رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج کا نوجوان جو تھیوریز پڑھ رہا ہے انکو پریکٹیکل میں لایا جاتا ہے یا نہیں، ہی الگ سوال ہے، آصل مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنے دور "صنعتی تقاضوں" سے ہم آہنگ نہیں۔ آج کے طالب علم کو جو تھیوریاں پڑھائی جاتی ہیں، انڈسٹری ان سے بہت آگے جا چکی ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عمران خان کا لوئردیر میں جلسے سے خطاب۔

وزیراعظم عمران خان کی قوم سے اپیل

آصفہ بھٹو سے ٹکرانے والا ڈرون کس کا ہے پتہ لگا لیا گیا۔