نمایاں پوسٹ
ہر جلسے میں جانے سے پہلے سوچتا ہوں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا۔ عمران خان کا مانسہرہ میں جلسے سے خطاب
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
وزیراعظم عمران خان نے مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ولی محمد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 20 کروڑ کی آفر کو ٹھکرا کر حق اور سچ کا ساتھ دیا ہے، اللہ نے انسان کو دو راستے دکھائے ہیں ایک سچ کا اور جھوٹ کا، سچ کا راستہ ہمارے نبیﷺ کا راستہ ہے جو مشکل راستہ ہےپر انسان کی کامیابی اسی میں ہے، ولی محمد 20 کروڑ لے کر کہہ سکتا تھا کہ اسکا ضمیر جاگ گیا ہے اور عمران خان نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا یے لیکن ولی محمد کا ضمیر خریدنا اپوزیشن کے بس کی بات نہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آج اسلام آباد میں بولیاں لگ رہی ہیں منڈی لگی ہوئی یے اور لوگوں کے ضمیر خریدے جا رہے ہیں لیکن یہ لوگ بری طرح ناکام ہوں گے۔
عمران خان نے مانسہرہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر جلسے میں جانے سے پہلے سوچ کر جاتا ہوں کہ فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا لیکن عوام ڈیزل ڈیزل کہنا شروع کر دیتی ہے۔
عمران خان نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج وہ بہت خوش ہیں کیونکہ اللہ پاک نے ان سے ایک بہت بڑا کام لیا ہے کہ آج پوری دنیا مان رہی ہے کہ آزادیِ رائے کے نام پر کوئی بھی ہمارے نبیﷺ کی توحین نہیں کرے گا اور اقوامِ متحدہ نے اس قرار داد کو تسلیم کرتے ہوئے قانون بنا دیا یے کہ 15 مارچ کو ہر سال اسلام فوبیا کے خلاف دن منایا جائے گا، کوئی فضل الرحمان سے پوچھے یہ کام اس نے 30 سالہ اقتدار میں کیوں نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ جب ہم ہمارے نبیﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے تو پوری دنیا میں ہم ترقی کریں گے پاکستان کا نام پوری دنیا ادب سے لے گی ہمارے پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔ یہ سب تب ممکن ہے جب انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہوگا سب کے لیے ایک ہی قانون بنے گا امیر اور غریب سب قانون کے نظر میں برابر ہوں گے تب ہی پاکستان ترقی کرے گا، ہمارے نبیﷺ نے کہا تھا کہ اگر میری بیٹی بھی چوری کرے گی تو اسکو بھی سزا ملے گی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تین چوہے بس یہی چاہتے ہیں کہ ان پر بنائے تمام کیسز ختم کر دیے جائیں ان جو این آر او دے دیا جائے، ان عدم اعتماد لانے کا بس ایک ہی مقصد ہے کہ جس طرح مشرف نے ان کو این آر او دیا تھا ویسے ہی اس بار دیا جائے لیکن پاکستانیوں سن لو جس دن میں نے ان کو این آر او دے دیا اس دن میں پاکستان سے سب سے بڑی غداری کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان فلاحی ریاست کی طرف پہلا قدم اٹھا چکا ہے کیونکہ ہم نے صحت کارڈ دیے ہیں جس سے غریب لوگ جا کر سالانہ دس لاکھ تک کا علاج کرا سکتے ہیں یہ کیونکہ جب بیماری آتی ہے تو غریب لوگ پریشان ہو جاتے ہیں لیکن اب وہ بھی مہنگے ہسپتالوں میں جا کر علاج کرا سکیں گے اور اپنی پریشانی سے جان چھڑا سکیں گے۔ ہم لوگوں کو بلا سود قرض دے رہے ہیں تاکہ لوگ اپنا روزگار بنا سکیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور زرداری کے دور میں امریکہ نے 400 ڈرون حملے کیے تھے لیکن یہ چپ رہے کیونکہ انہوں نے پیسے لیے ہوئے تھے اور ان کے پیسے ان ملکوں میں پڑے تھے اور جب پیسہ باہر پڑا ہو تو اس ڈر سے بندہ بول ہی نہیں پاتا کیونکہ وہ اس ملک کا غلام بن جاتا ہے، ہم سب سے دوستی کریں گے لیکن کسی کی غلامی نہیں کریں گے ہم انڈیا سے بھی دوستی کریں گے لیکن پہلے وہ کشمیریوں کو ان کا حق دے۔
عمران خان نے کہا کہ امر بالمعروف کا مطلب ہے کہ انسان اللہ کے لیے کھڑا ہو اچھائی کے لیے جہاد کرے اور حق کے راستے پر چلے، 27 مارچ کو ہونے والا جلسہ اسی بات کے لیے ہے، سب لوگ آئیں اور دکھا دیں کہ قوم ان چوروں کے ساتھ نہیں ہے بلکہ سچ کے ساتھ ہے ہم غلام نہیں بن سکتے بلکہ ہم آزاد ہیں، اپوزیشن نے جو عدم اعتماد پیش کی یے وہ اس میں بری طرح ناکام ہو گی اور ان کی سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں