نمایاں پوسٹ
تھوڑا وقت اور...
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کیا جمع کرائی سیاست دانوں کی تو جیسے موج لگ گئی ایم این ایز کی بولیاں لگ رہی ہیں، اپوزیشن منحرف ارکان کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور اتحادیوں کو بھی بڑی بڑی آفرز دی جا رہی ہیں، کسی کو وزارت کی آفر اور کسی کو ٹکٹ کے ساتھ ساتھ 16 سے 18 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف کیا جا رہا ہے، گزشتہ روز پی ٹی آئی کی ایم این اے نے انکشاف کیا کہ ان کو 16 کروڑ روپے کی آفر پی پی پنجاب اور پی پی سندھ کی طرف سے کی گئی ہے، اپوزیشن نمبر پورے ہونے کے دعوے کر رہی ہے اور دوسری طرف حکومت اپنے منحرف ارکان کو واپس آنے پر عام معافی کا اعلان کر چکی ہے اور یہ اعلان گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
دوسری طرف اتحادیوں کو دیکھا جائے تو وہ کشمکش کا شکار ہیں کہ حکومت کا ساتھ دیں یا اپوزیشن کا، اس ملک میں کوئی کونسلر کی سیٹ سے استعفٰی نہیں دیتا اور اپوزیشن والے اتحادیوں سے کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن کا ساتھ دیں اور تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کروائیں، اتحادی اس بات کے لیے پریشان ہیں کہ اگر اپوزیشن کا ساتھ دیں اور کل کو عمران خان جاتے جاتے اسمبلیاں توڑ دے تو اللہ ہی جانے اگلے الیکشن میں یہ لوگ منتخب بھی ہو سکیں گے یا ان کو عمران خان کے ساتھ دغا کرنے کی قیمت چکانی پڑ جائے۔
اتحادیوں میں ق لیگ والے شاطر دماغی سے کام لے رہے ہیں کبھی حکومت کے ساتھ کی بات کرتے ہیں اور کبھی اپوزیشن کے مؤقف کو درست کہہ رہی ہے اور دوسری طرف ایم کیو ایم والے کہہ رہے ہیں کہ اگر ہم ساتھ چھوڑ دیں تو ایک ہی دن میں حکومت گر جائے گی۔
ایک خبر یہ بھی آ رہی ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو روک دیا ہے کہ اتحادیوں سے کوئی بات نہ کی جائے جو جاناچاہتا ہے جا سکتا ہے، آج کی خبر کے مطابق ق لیگ والوں نے کہا ہے کہ عین وقت پر 25 مارچ کو اپنی وفاداری واضع کریں اورایم کیو ایم کی طرف سے بھی یہی اشارہ دیا گیا ہے، تھوڑا وقت اور رہ گیا ہے جلد ہی سب کچھ کھل کر سامنے آ جائے گا۔
جلد ہی فیصلہ ہو جائے گا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے یا ناکام، عمران خان نے گزشتہ روز کھل کر کہہ دیا ہے کہ اگر پیسے دیکر اور ضمیرفروشی کر کے حکومت بچانی ہے تو لعنت ہے ایسی حکومت پر۔
تجزیہ نگاروں کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ عین وقت پر ترین گروپ بھی حکومت کی طرف جھکاؤ کرے گا اور عمران خان کی حکومت کو بچا لیا جائے گا کیونکہ سب اسی بات سے پریشان ہیں کہ کہیں ن لیگ اور پی پی جھوٹ تو نہیں بول رہی اور کل کو الیکشن کے وقت منحرف ارکان کو ٹکٹ ہی نہ دیا جائے تو یہ تو نہ گھر کے رہیں گے نہ گھاٹ کے، اور زیادہ چانس اس بات کے ہیں کہ اگلے الیکشن میں ان کو ووٹ ہی نہہں ملیں گے کیونکہ اب وقت بدل گیا ہے سوشل میڈیا کی وجہ سے سب کو پتا چل چکا ہے کہ منحرف ارکان نے پیسے لیے ہیں اور ضمیرفروشی کر کے عمران خان کو دھوکا دے رہے ہیں
- لنک حاصل کریں
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں